منافقوں کی حالت کا دو مثالوں کے ذریعے بیان، پہلی مثال
اللہ ان کی ہنسی مزاق کا انہیں بدلہ دے گا اور (ابھی)وہ انہیں مہلت دے رہا ہے کہ یہ اپنی سرکشی میں بھٹکتے رہیں۔
یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت کے بدلے گمراہی
خرید لی تو ان کی تجارت نے کوئی نفع نہ دیا اور یہ لوگ راہ جانتے ہی نہیں تھے۔ ان
کی مثال اس شخص کی طرح ہے جس نے آگ روشن کی پھر جب آگ نے اس کے آس پاس کو روشن
کردیا تو اللہ ان کا نور لے گیا اور انہیں تاریکیوں میں چھوڑ دیا، انہیں کچھ
دکھائی نہیں دے رہا۔ بہرے، گونگے، اندھے ہیں پس یہ لوٹ کر نہیں آئیں گے۔ یا (ان
کی مثال) آسمان سے اترنے والی بارس کی طرح ہے جس میں
تاریکیاں اور گرج اور چمک ہے۔ یہ زوردار کڑک کی
وجہ سے موت کے ڈر سے اپنے کانوں میں انگلیاں ٹھنس رہے ہیں حالانکہ اللہ کافروں کو
گھیرے ہوئے ہے۔
( سورۃ البقرہ آیت ۴۱ تا ۹۱ ترجمہ )
No comments:
Post a Comment